سورۃ النّاس: انسانیت کے لیے ربانی پناہ کا پیغام
سورۃ النّاس قرآنِ مجید کی آخری سورت ہے، جو اللہ تعالیٰ کی بے پایاں حفاظت اور رحمت کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔ یہ سورت مسلمانوں کو سکھاتی ہے کہ شیطانی وسوسوں سے نجات صرف اور صرف اللہ کی پناہ میں ہے—جو ربّ الناس، مَلِکِ الناس، الٰہِ الناس ہے۔
مستند اسلامی علماء کی رائے
تفسیر ابنِ کثیر (امام ابنِ کثیرؒ)
امام ابنِ کثیرؒ فرماتے ہیں کہ اس سورت میں اللہ تعالیٰ نے انسان کو خاص طور پر شیطان اور شریر جن و انس کے وسوسوں سے بچنے کے لیے دعا سکھائی ہے۔ ان کے مطابق "وسواس الخنّاس" وہ شیطان ہے جو دل میں وسوسہ ڈالتا ہے اور جب انسان اللہ کو یاد کرے تو پیچھے ہٹ جاتا ہے۔
امام فخر الدین رازیؒ (تفسیر کبیر)
امام رازیؒ لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے یہاں اپنے تین صفات کا ذکر کیا ہے:
ربّ (پرورش کرنے والا)
ملِک (حاکم)
الٰہ (معبود)
مولانا اشرف علی تھانویؒ
مولانا تھانویؒ کے مطابق سورۃ النّاس میں انسان کو دل کی بیماریوں سے بچنے کا نسخہ بتایا گیا ہے۔ وہ لکھتے ہیں کہ وسوسہ ایک ایسی آفت ہے جو ایمان کو کمزور کرتی ہے، اس لیے مومن کو چاہیے کہ وہ صبح و شام اس سورت کی تلاوت کو معمول بنا لے۔

No comments:
Post a Comment